آخری ملاقات 21:53 آخری ملاقات آخر یہ محبت کرنے والے جب بچھڑنے لگتے ہیں، تو ایسی ملاقات کا اہتمام ہی کیوں کرتے ہیں جس میں وہ اپنی رہی سہی نازک اور خوبصورت یادوں کو بھی لوٹا آتے ہیں اور جدا ہونے والوں کی نشانیاں بھی کتنی ایک جیسی ہوتی ہیں وہی خوشبومیں بسے گلابی خط، چند خشک پھول، ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کے چند ٹکڑے خزاں کی کسی سرد شام میں ایک ساتھ پی گئی کافی کا کوئی بل خالی سینما کے سب سے پچھلے سٹال میں اکٹھے بیٹھ کر دیکھی گئی انتہائی فلاپ فلم کے دو ٹکٹ۔ اس آخری ملاقات کے لیے چند ایسی ہی سوغاتیں، چند پرانے ٹشو پیپر خزاں رسیدہ چند پتے اور چند نظمیں۔۔۔ بس وہی کا اثاثہ تھا، ان دونوں کی تین سالہ محبت کا۔۔ Share This Story Share on Facebook Share on Twitter Pin this Post Tags: Ghazal Newer Post Older Post Unknown Lorem ipsum dolor sit amet, consectetuer adipiscing elit. Aenean commodo ligula eget dolor Aenean massa. You Might Also Like 0 comments
0 comments